غزل: ایک ضد تھی، مرا پندارِ وفا کچھ بھی نہ تھا ۔ عرفان صدیقی
غزل ایک ضد تھی، مرا پندارِ وفا کچھ بھی نہ تھاورنہ ٹوٹے ہوئے رشتوں میں بچا کچھ بھی نہ تھاتھا بہت کچھ جو کوئی دیکھنے والا ہوتایوں کسی شخص کے چہرے پہ لکھا کچھ بھی نہ تھااب بھی چپ رہتے تو مجرم نظر آتے...
View Articleایک دن چیٹ جی پی ٹی کے ساتھ
کچھ دنوں سے ہر طرف چیٹ جی پی ٹی کا شہرہ سننے میں آ رہا تھا۔ ادھر اُدھر سے ملنے والی معلومات کے تحت یہ ایک آٹومیٹک چیٹ بوٹ ایپلیکیشن تھی اور ہر قسم کے سوالات کے جوابات بہ احسن و خوبی دینے کی لئے بنائی...
View Articleافسانہ: سفرنامہ ٴ ابتلاء
سفرنامہ ٴ ابتلاءاز: محمد احمدکبھی کبھی ہماری ترجیحات ہمیں ایسے فیصلے کرنے پر مجبور کرتی ہیں کہ عام زندگی میں اگر ہمیں موقع ملے تو ہم ایسا کبھی نہ کریں۔ مجھے ایک سفر درپیش تھا۔ ایک جنازے میں شرکت کے...
View Articleشٹر ڈاؤن ہڑتال کی افادیت
مملکتِ خداداد پاکستان میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کوئی اجنبی شے نہیں ہے۔ ایک زمانہ ایسا بھی تھا جب ہڑتال اور کام کے دنوں میں مقابلہ ہوا کرتا تھا کہ دیکھیں کون آگے نکلتا ہے۔ الحمدللہ! اب وہ بات نہیں رہی ہے۔ رواج...
View Articleرضوان بھائی کی جُرأتِ رِندانہ
جُرأت عموماً رندوں سے منسوب کی جاتی ہے کہ بعض اوقات وہ نشے میں ایسی بات کہہ جاتے ہیں جو انتہائی جُرأت طلب ہوتی ہے یا اُن سے ایسے افعال سرزد ہو جاتے ہیں کہ وہ جُرأت و بہادری دکھانے کے مرتکب قرار پاتے...
View Articleرسمی عبارات میں رومن اردو کا استعمال
ہم پاکستانیوں نے رومن اردو ایک مجبوری کے تحت اپنائی۔ یہ وہ وقت تھا جب کمپیوٹر اور انٹرنیٹ پر اردو رسم الخط موجود نہیں تھا۔ سو پاکستانی اردو زبان لکھنے کے لئے رومن رسم الخط استعمال کرنے لگے (یعنی...
View Articleفنش باشندوں کی خوش باشی
تحریر : محمد احمدفِن لینڈ کے باشندوں کو فنش یافنز کہا جاتا ہے۔ کہتے ہیں کہ فن لینڈ ایسے ممالک میں سرِ فہرست ہے کہ جہاں لوگ خوش باش رہتے ہیں۔ اور فن لینڈ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ یہ مسلسل پانچ سال خوش...
View Article